صحت مند دانت حاصل کرنا زندگی بھر کی محنت اور دیکھ بھال کا تقاضا کرتا ہے۔ چاہے آپ کے دانت قدرتی طور پر اچھے ہوں، پھر بھی روزانہ کی مناسب نگہداشت ضروری ہے تاکہ دانتوں کو خراب ہونے سے بچایا جا سکے۔ دانتوں کی صحت کو برقرار رکھنے کے لیے مناسب صفائی کی عادات اپنانا، اچھی خوراک لینا، اور دانتوں کے ڈاکٹر سے وقتاً فوقتاً معائنہ کروانا ضروری ہے۔اپنے دانتوں کی دیکھ بھال کریں
1. بغیر برش کیے نہ سوئیں
دن میں کم از کم دو بار دانت صاف کرنا ضروری ہے، لیکن رات کو برش کرنا خاص طور پر اہم ہے کیونکہ دن بھر جمع ہونے والے جراثیم اور پلاک کو ہٹانے کا یہی بہترین موقع ہوتا ہے۔
2. صحیح طریقے سے برش کریں
برش کرنے کا صحیح طریقہ جاننا بھی ضروری ہے۔ دانتوں کو ہلکی اور گولائی میں حرکت دینے والی حرکات سے برش کریں تاکہ پلاک مؤثر طریقے سے صاف ہو۔ غلط طریقے سے برش کرنے سے دانتوں کی سطح کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔
3. زبان کو بھی صاف کریں
زیادہ تر لوگ زبان کو برش کرنا بھول جاتے ہیں، لیکن زبان پر بھی جراثیم جمع ہوتے ہیں جو سانس میں بدبو پیدا کر سکتے ہیں۔ ہر بار دانت صاف کرتے وقت زبان کو بھی برش کریں۔
4. فلورائیڈ والا ٹوتھ پیسٹ استعمال کریں
چاہے آپ کوئی بھی ٹوتھ پیسٹ منتخب کریں، اس میں فلورائیڈ کا ہونا ضروری ہے کیونکہ فلورائیڈ دانتوں کے اینامل کو مضبوط کرتا ہے اور کیویٹیز سے بچاتا ہے۔
5. روزانہ فلاس کریں
فلاسنگ کو برش جتنا ہی ضروری سمجھیں کیونکہ یہ دانتوں کے درمیان جمع ہونے والے ذرات اور پلاک کو صاف کرتا ہے، جو برش سے مکمل طور پر صاف نہیں ہو پاتے۔
6. فلاسنگ کو آسان بنانے والے آلات کا استعمال کریں
اگر عام فلاسنگ کرنا مشکل ہو تو مارکیٹ میں دستیاب خصوصی فلاسنگ ٹولز، جیسے ڈینٹل فلاس پک، واٹر فلاس یا الیکٹرک فلاسنگ ڈیوائس استعمال کریں۔
7. ماؤتھ واش کا استعمال کریں
ماؤتھ واش دانتوں کی صفائی میں مددگار ہوتا ہے کیونکہ یہ منہ کے تیزاب کو کم کرتا ہے، سخت جگہوں تک صفائی فراہم کرتا ہے اور سانس کو تازہ رکھتا ہے۔ خاص طور پر ایسے افراد کے لیے جو برش یا فلاس صحیح طریقے سے نہیں کر سکتے، ماؤتھ واش ایک بہترین متبادل ہے۔
8. زیادہ پانی پیئیں
پانی مجموعی صحت کے لیے مفید ہونے کے ساتھ ساتھ دانتوں کے لیے بھی بہترین ہے۔ کھانے کے بعد پانی پینے سے منہ میں موجود تیزاب اور خوراک کے ذرات صاف ہو جاتے ہیں، جس سے دانت صحت مند رہتے ہیں۔
9. کرنچی اور فائبر سے بھرپور غذائیں کھائیں
تازہ پھل اور سبزیاں، جیسے سیب، گاجر اور کھیرا، قدرتی طور پر دانتوں کی صفائی میں مدد دیتے ہیں اور مسوڑھوں کو مضبوط کرتے ہیں۔
10. زیادہ میٹھی اور تیزابی غذاؤں سے پرہیز کریں
چینی منہ میں موجود بیکٹیریا کے ساتھ مل کر تیزاب پیدا کرتی ہے، جو دانتوں کی سطح کو نقصان پہنچا سکتا ہے۔ اسی طرح سافٹ ڈرنکس، چائے اور کافی جیسے مشروبات بھی دانتوں کے اینامل کو کمزور کرتے ہیں۔
11. دانتوں کو نقصان دہ عادات سے بچائیں
دانتوں سے سخت چیزیں کاٹنا، ناخن چبانا، یا بوتل کے ڈھکن کھولنا دانتوں کے لیے نقصان دہ ہو سکتا ہے اور دانتوں میں دراڑیں ڈال سکتا ہے۔
12. کیلشیم اور وٹامن ڈی سے بھرپور غذا کھائیں
کیلشیم اور وٹامن ڈی ہڈیوں اور دانتوں کی مضبوطی کے لیے ضروری ہیں۔ دودھ، دہی، پنیر، ہری سبزیاں اور بادام کا استعمال دانتوں کی صحت کے لیے مفید ہے۔
13. تمباکو نوشی اور گٹکا کھانے سے گریز کریں
تمباکو، پان، گٹکا اور دیگر نشہ آور اشیاء دانتوں کو شدید نقصان پہنچاتی ہیں اور دانتوں کا رنگ خراب کر دیتی ہیں۔ یہ مسوڑھوں کی بیماری اور منہ کے کینسر کا بھی سبب بن سکتی ہیں۔
14. دانتوں کو حد سے زیادہ سفید کرنے سے گریز کریں
بہت زیادہ بلیچنگ یا وہائٹننگ پروڈکٹس کا استعمال دانتوں کے اینامل کو کمزور کر سکتا ہے، جس سے دانت حساس ہو سکتے ہیں۔ ہمیشہ قدرتی طریقے اور محفوظ پروڈکٹس استعمال کریں۔
15. سال میں کم از کم دو بار دانتوں کے ڈاکٹر سے معائنہ کروائیں
چاہے آپ کے دانت مکمل طور پر صحت مند ہوں، پھر بھی ہر چھ ماہ بعد ڈینٹسٹ کے پاس جانا ضروری ہے تاکہ دانتوں میں کسی بھی ممکنہ مسئلے کی قبل از وقت تشخیص ہو سکے۔ دانتوں کی صفائی اور معمولی علاج وقت پر کروانے سے بڑے مسائل سے بچا جا سکتا ہے۔
نتیجہ
دانتوں کی صحت کو برقرار رکھنے کے لیے روزانہ کی مناسب دیکھ بھال، متوازن غذا اور دانتوں کے ڈاکٹر سے وقتاً فوقتاً معائنہ کروانا ضروری ہے۔ دانتوں کو صحت مند رکھنے کے لیے دی گئی یہ 15 تدابیر اپنانے سے آپ لمبے عرصے تک اپنے مسکراتے چہرے کو محفوظ رکھ سکتے ہیں۔
اکثر پوچھے جانے والے سوالات (FAQs)
1. دن میں کتنی بار دانت صاف کرنے چاہئیں؟
دن میں کم از کم دو بار، صبح اور رات کو سونے سے پہلے دانت صاف کرنا ضروری ہے تاکہ پلاک اور جراثیم سے بچا جا سکے۔
2. کیا صرف برش کرنا کافی ہے؟
نہیں، دانتوں کی مکمل صفائی کے لیے فلاسنگ اور ماؤتھ واش کا استعمال بھی ضروری ہے تاکہ دانتوں کے درمیان اور مسوڑھوں کے قریب موجود جراثیم اور خوراک کے ذرات کو ہٹایا جا سکے۔
3. دانتوں کو سفید اور چمکدار رکھنے کے لیے کیا کرنا چاہیے؟
دانتوں کی باقاعدہ صفائی کے ساتھ ساتھ چینی اور کیفین والے مشروبات سے پرہیز کریں، اور کیلشیم سے بھرپور غذا کھائیں۔ قدرتی طور پر دانت چمکانے کے لیے بیکنگ سوڈا اور لیموں کا رس احتیاط کے ساتھ استعمال کیا جا سکتا ہے۔
4. کیا زیادہ فلورائیڈ نقصان دہ ہو سکتا ہے؟
زیادہ مقدار میں فلورائیڈ دانتوں پر سفید دھبے ڈال سکتا ہے (فلوروسس)، لیکن مناسب مقدار میں فلورائیڈ والے ٹوتھ پیسٹ کا استعمال دانتوں کو مضبوط اور کیویٹیز سے محفوظ رکھتا ہے۔
5. بچوں کو دانتوں کی صفائی کی عادت کب سے ڈالنی چاہیے؟
بچوں میں پیدائش کے بعد ہی مسوڑھوں کو نرم کپڑے سے صاف کرنے کی عادت ڈالنی چاہیے، اور جیسے ہی پہلا دانت نکلے، انہیں برش کروانے کی شروعات کرنی چاہیے۔
6. دانتوں میں درد ہونے کی کیا وجوہات ہو سکتی ہیں؟
دانتوں میں درد کی مختلف وجوہات ہو سکتی ہیں، جیسے کیویٹیز، دانتوں کا خراب ہونا، مسوڑھوں کی بیماری، یا دانتوں کی جڑوں میں انفیکشن۔ اگر درد مسلسل رہے تو فوراً ڈینٹسٹ سے رجوع کریں۔
7. کیا مسوڑھوں سے خون آنا خطرناک ہوتا ہے؟
جی ہاں، اگر برش کرتے وقت مسوڑھوں سے خون آتا ہے تو یہ مسوڑھوں کی بیماری (جنجیویٹیس) کی علامت ہو سکتی ہے، جس کا بروقت علاج ضروری ہے۔
8. سانس کی بدبو ختم کرنے کے لیے کیا کرنا چاہیے؟
سانس کی بدبو دور کرنے کے لیے زبان کو صاف کریں، ماؤتھ واش استعمال کریں، زیادہ پانی پئیں اور ایسے کھانے سے پرہیز کریں جو بدبو پیدا کرتے ہیں، جیسے پیاز اور لہسن۔
9. دانتوں کو مضبوط بنانے کے لیے کون سی خوراک بہترین ہے؟
کیلشیم اور وٹامن ڈی سے بھرپور غذائیں، جیسے دودھ، دہی، ہری سبزیاں، بادام اور مچھلی دانتوں کو مضبوط بنانے میں مدد دیتی ہیں۔
10. اگر دانت ٹوٹ جائے تو کیا کرنا چاہیے؟
اگر دانت ٹوٹ جائے تو فوری طور پر ٹھنڈے پانی سے کلی کریں، کسی نرم کپڑے سے خون صاف کریں اور ٹوٹے ہوئے دانت کا ٹکڑا محفوظ کر کے جلد از جلد ڈینٹسٹ سے رجوع کریں۔
11. کیا الیکٹرک برش عام برش سے بہتر ہوتا ہے؟
الیکٹرک برش زیادہ مؤثر ہو سکتا ہے کیونکہ یہ دانتوں کی گہرائی سے صفائی کرتا ہے، خاص طور پر ان افراد کے لیے جنہیں برش کرنے میں دشواری ہوتی ہے۔
12. کیا سگریٹ نوشی دانتوں کے لیے نقصان دہ ہے؟
جی ہاں، سگریٹ نوشی دانتوں کو پیلا کر سکتی ہے، مسوڑھوں کی بیماری پیدا کر سکتی ہے اور منہ کے کینسر کے خطرے کو بڑھا سکتی ہے۔
13. دانتوں کو حساسیت سے کیسے بچایا جا سکتا ہے؟
حساسیت کم کرنے والے ٹوتھ پیسٹ کا استعمال کریں، زیادہ ٹھنڈی یا گرم چیزوں سے پرہیز کریں، اور سخت برش کرنے سے گریز کریں تاکہ دانتوں کا اینامل محفوظ رہے۔
14. کتنے عرصے بعد دانتوں کا معائنہ کروانا چاہیے؟
ہر چھ ماہ بعد دانتوں کا معائنہ کروانا ضروری ہے تاکہ کسی بھی ممکنہ مسئلے کی بروقت تشخیص ہو سکے۔
15. کیا بلیچنگ یا دانت سفید کرنے والے پروڈکٹس محفوظ ہیں؟
بلیچنگ یا وہائٹننگ پروڈکٹس کا اعتدال میں استعمال محفوظ ہے، لیکن زیادہ استعمال دانتوں کو حساس بنا سکتا ہے۔ بہتر ہے کہ وہائٹننگ کے لیے ڈینٹسٹ سے مشورہ لیں۔