موٹاپے کی وجہ سے گردے کیسے "فیل"ہو سکتے ہیں

 موٹاپا نہ صرف دل، جگر اور شوگر جیسی بیماریوں کا باعث بنتا ہے، بلکہ یہ گردوں کے لیے بھی انتہائی نقصان دہ ثابت ہو سکتا ہے۔ موٹاپے کی وجہ سے گردے "فیل" ہونے (Kidney Failure) کا عمل درج ذیل طریقوں سے ہوتا ہے:

موٹاپے کی وجہ سے گردے کیسے "فیل"ہو سکتے ہیں

 1. ہائی بلڈ پریشر (High Blood Pressure):

   - موٹاپے کی وجہ سے جسم میں چربی جمع ہوتی ہے، جس سے خون کی نالیاں تنگ ہو جاتی ہیں۔

   - اس کے نتیجے میں بلڈ پریشر بڑھ جاتا ہے، جو گردوں کو خون صاف کرنے کے لیے زیادہ محنت کرنے پر مجبور کرتا ہے۔

   - طویل عرصے تک ہائی بلڈ پریشر رہنے سے گردوں کے خلیات کو نقصان پہنچتا ہے، جو بالآخر گردوں کے فیل ہونے کا باعث بن سکتا ہے۔

 2. ذیابیطس (Diabetes):

   - موٹاپا ٹائپ 2 ذیابیطس کا اہم خطرہ ہے۔

   - ذیابیطس میں خون میں شوگر کی مقدار بڑھ جاتی ہے، جو گردوں کی خون صاف کرنے کی صلاحیت کو متاثر کرتی ہے۔

   - شوگر کی زیادتی گردوں کے چھوٹے فلٹرز (گلومیرولی) کو نقصان پہنچاتی ہے، جس سے گردے کام کرنا چھوڑ سکتے ہیں۔

 3. گردوں پر دباؤ (Increased Kidney Workload):

   - موٹاپے کی وجہ سے گردوں کو زیادہ خون صاف کرنا پڑتا ہے، کیونکہ جسم کا سائز بڑھ جاتا ہے۔

   - یہ اضافی بوجھ گردوں کے خلیات کو تھکا دیتا ہے، جو بالآخر ان کے فیل ہونے کا باعث بن سکتا ہے۔

 4. سوزش (Inflammation):

   - موٹاپے کی وجہ سے جسم میں سوزش بڑھ جاتی ہے، جو گردوں کے ٹشوز کو نقصان پہنچاتی ہے۔

   - یہ سوزش گردوں کے افعال کو کمزور کرتی ہے اور انہیں فیل ہونے کی طرف لے جاتی ہے۔

 5. فیٹی لیور اور گردوں کی بیماری (Fatty Liver and Kidney Disease):

   - موٹاپے کی وجہ سے جگر میں چربی جمع ہوتی ہے، جو گردوں کی بیماری کے خطرے کو بڑھاتی ہے۔

   - جگر اور گردے دونوں ایک دوسرے سے جڑے ہوئے ہیں، اور جگر کی خرابی گردوں کو بھی متاثر کرتی ہے۔

 6. نیند میں خلل (Sleep Apnea):

   - موٹاپے کی وجہ سے نیند میں خلل (Sleep Apnea) ہو سکتا ہے، جس میں سانس رک رک کر آتی ہے۔

   - اس سے جسم میں آکسیجن کی کمی ہوتی ہے، جو گردوں کے افعال کو متاثر کرتی ہے۔

7. پیشاب کی نالی میں رکاوٹ (Urinary Tract Obstruction):

   - موٹاپے کی وجہ سے پیشاب کی نالیوں پر دباؤ پڑ سکتا ہے، جس سے پیشاب کا اخراج متاثر ہوتا ہے۔

   - یہ رکاوٹ گردوں میں انفیکشن یا پتھری کا باعث بن سکتی ہے، جو گردوں کے فیل ہونے کا خطرہ بڑھاتی ہے۔

 8. میٹابولک سنڈروم (Metabolic Syndrome):

   - موٹاپے کی وجہ سے میٹابولک سنڈروم ہو سکتا ہے، جس میں ہائی بلڈ پریشر، ہائی کولیسٹرول، اور ہائی شوگر شامل ہیں۔

   - یہ تمام عوامل مل کر گردوں کو نقصان پہنچاتے ہیں۔

گردوں کے فیل ہونے کی علامات:

- تھکاوٹ اور کمزوری

- پیشاب کی مقدار میں کمی یا زیادتی

- پیروں، ٹخنوں یا چہرے پر سوجن

- سانس لینے میں دشواری

- متلی یا الٹی

- بھوک کی کمی

- نیند میں خلل

 بچاؤ کے لیے تجاویز:

1. وزن کم کریں:  

   صحت مند غذا اور باقاعدہ ورزش کے ذریعے وزن کم کریں۔

2. بلڈ پریشر کنٹرول کریں:  

   نمک کا استعمال کم کریں اور بلڈ پریشر کو چیک کرتے رہیں۔

3. شوگر کنٹرول کریں:  

   اگر آپ کو ذیابیطس ہے، تو شوگر کی سطح کو کنٹرول میں رکھیں۔

4. پانی کا زیادہ استعمال:  

   روزانہ کافی مقدار میں پانی پیئیں تاکہ گردے اچھی طرح کام کر سکیں۔

5. تمباکو نوشی سے پرہیز:  

   تمباکو نوشی گردوں کو نقصان پہنچاتی ہے، اس سے پرہیز کریں۔

6. ڈاکٹر سے مشورہ:  

   اگر آپ کو گردوں کی بیماری کا شبہ ہو، تو فوری ڈاکٹر سے رجوع کریں۔

 نتیجہ:

موٹاپا گردوں کے لیے ایک بڑا خطرہ ہے، کیونکہ یہ بلڈ پریشر، ذیابیطس، اور دیگر مسائل کو جنم دیتا ہے، جو بالآخر گردوں کے فیل ہونے کا باعث بن سکتے ہیں۔ صحت مند طرز زندگی اپنا کر آپ اس خطرے کو کم کر سکتے ہیں۔

ایک تبصرہ شائع کریں (0)
جدید تر اس سے پرانی