جگر کا سکڑنا، جسے طب کی زبان میں **"سرروزِس آف لیور" (Cirrhosis of the Liver)کہا جاتا ہے، ایک سنگین بیماری ہے۔ یہ جگر کے ٹشوز کے مستقل طور پر خراب ہونے اور اس کے نتیجے میں جگر کے افعال میں کمی آنے کی حالت ہے۔ جگر کے سکڑنے کی کئی وجوہات ہو سکتی ہیں، اور یہ بیماری مختلف لوگوں کو متاثر کر سکتی ہے۔
جگر کے سکڑنے کی وجوہات:
1. الکحل کا زیادہ استعمال:
الکحل جگر کے خلیات کو نقصان پہنچاتی ہے، جس کی وجہ سے جگر کے ٹشوز سخت ہو جاتے ہیں اور جگر سکڑنے لگتا ہے۔
2. ہیپاٹائٹس وائرس:
ہیپاٹائٹس بی (Hepatitis B) اور ہیپاٹائٹس سی (Hepatitis C) جگر کی سوزش کا باعث بنتے ہیں، جو طویل عرصے میں جگر کے سکڑنے کا سبب بن سکتے ہیں۔
3. فیٹی لیور بیماری:
غیر الکحلک فیٹی لیور بیماری (NAFLD) یا غیر الکحلک اسٹیٹو ہیپاٹائٹس (NASH) جگر میں چربی جمع ہونے کی وجہ سے ہوتی ہے، جو جگر کے سکڑنے کا باعث بن سکتی ہے۔
4. خون میں آئرن کی زیادتی (ہیموکرومیٹوسس):
جسم میں آئرن کی زیادتی جگر کو نقصان پہنچا سکتی ہے اور سرروزِس کا باعث بن سکتی ہے۔
5. خون میں کاپر کی زیادتی (وِلسن ڈیزیز):
یہ ایک جینیاتی بیماری ہے جس میں جسم میں کاپر کی مقدار بڑھ جاتی ہے، جو جگر کو نقصان پہنچاتی ہے۔
6. خودکار مدافعتی بیماریاں:
خودکار مدافعتی ہیپاٹائٹس (Autoimmune Hepatitis) میں جسم کا مدافعتی نظام جگر کے خلیات پر حملہ کرتا ہے، جس سے جگر کے ٹشوز خراب ہو جاتے ہیں۔
7. دیرینہ بائل ڈکٹ کی رکاوٹ:
پت کی نالیوں میں رکاوٹ جگر کو نقصان پہنچا سکتی ہے اور سرروزِس کا باعث بن سکتی ہے۔
8. دواوں کا زیادہ استعمال:
کچھ دوائیں، جیسے پیراسیٹامول کی زیادہ مقدار، جگر کو نقصان پہنچا سکتی ہے۔
9. جینیاتی بیماریاں:
کچھ جینیاتی بیماریاں، جیسے الفا-1 اینٹی ٹرپسن کی کمی، جگر کے سکڑنے کا باعث بن سکتی ہیں۔
10. دوسری وجوہات:
کچھ اور وجوہات جیسے دائمی دل کی بیماری، شوگر، یا موٹاپا بھی جگر کے سکڑنے کا باعث بن سکتی ہیں۔
یہ بیماری کونسے افراد میں ہو سکتی ہے؟
جگر کا سکڑنا کسی کو بھی ہو سکتا ہے، لیکن کچھ لوگوں میں اس کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے:
1. الکحل کا زیادہ استعمال کرنے والے:
جو لوگ طویل عرصے تک الکحل کا استعمال کرتے ہیں، ان میں جگر کے سکڑنے کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے۔
2. ہیپاٹائٹس کے مریض:
ہیپاٹائٹس بی یا سی کے مریضوں میں جگر کے سکڑنے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔
3. موٹاپے کا شکار افراد:
موٹاپے کی وجہ سے فیٹی لیور بیماری ہو سکتی ہے، جو جگر کے سکڑنے کا باعث بن سکتی ہے۔
4. شوگر کے مریض:
ذیابیطس کے مریضوں میں جگر کے امراض کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے۔
5. جینیاتی بیماریوں والے افراد:
جو لوگ جینیاتی بیماریوں جیسے ہیموکرومیٹوسس یا ولسن ڈیزیز کا شکار ہوں، ان میں جگر کے سکڑنے کا خطرہ ہوتا ہے۔
6. بڑی عمر کے افراد:
عمر بڑھنے کے ساتھ جگر کے افعال کمزور ہو سکتے ہیں، جس سے سرروزِس کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔
7. غیر صحت مند طرز زندگی والے افراد:
غیر متوازن غذا، ورزش کی کمی، اور تمباکو نوشی کرنے والے افراد میں جگر کے امراض کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے۔
جگر کے سکڑنے کی علامات:
- تھکاوٹ اور کمزوری
- بھوک کی کمی
- وزن میں کمی
- متلی یا الٹی
- پیٹ میں درد
- جلد اور آنکھوں کا پیلا ہونا (یرقان)
- پیروں یا پیٹ میں سوجن
- جلد پر خارش
بچاؤ اور علاج:
- الکحل سے پرہیز کریں۔
- متوازن غذا کھائیں اور موٹاپے سے بچیں۔
- ہیپاٹائٹس کے ویکسین لگوائیں۔
- باقاعدہ ورزش کریں۔
- جگر کو نقصان پہنچانے والی دوائیوں سے پرہیز کریں۔
- اگر آپ کو جگر کی بیماری کی علامات محسوس ہوں، تو فوری ڈاکٹر سے رجوع کریں۔
جگر کے سکڑنے کا علاج اس کی وجہ پر منحصر ہوتا ہے۔ ابتدائی مراحل میں جگر کو مزید نقصان سے بچایا جا سکتا ہے، لیکن اگر بیماری شدید ہو تو جگر کی پیوند کاری (لیور ٹرانسپلانٹ) کی ضرورت پڑ سکتی ہے۔